Red sandalwood - Pterocarpus Santalinus - سرخ صندل

 لال چندن یعنی صندل سرخ

تحریر گل مرجان بابر
🔷 لاطینی میں۔ Pterocarpus Santalinus
خاندان۔ Papilionaceae
دیگرنام۔ عربی میں صندل احمراور فارسی میں صندل سرخ،ہندی میں لال چندن،گجراتی میں رتانجلی،سندھی میں صندل گاڑھابنگلہ میں رکت چندن اور انگریزی میں ریڈ سینڈل وڈ کہتے ہیں۔
ماہیت۔
اس کا درخت صندل سفید سے کچھ چھوٹا ہوتاہے۔یہ درخت پندرہ سے پچیس فٹ اونچا ہوتا ہے۔
چھال کالی مٹیالے رنگ کی سی ہوتی ہے۔ پتے ڈیڈھ انچ لمبے بیضوی شکل کے اور آگے سے کچھ گول اور تنکے پر تین پتے ہوتے ہیں۔ پھول کی ڈنڈی قدرے لمبی اور اس کے چاروں طرف زرد مائل سفید پھول لگتے ہیں۔ پھلی دو تین انچ لمبی اور ٹیڑھی ہوتی ہے۔پھول اور پھلی گرمیوں میں لگتے ہیں۔ پھلی کے اندر سرخ رنگ کے تخم ہوتے ہیں۔
عمدہ صندل وہ ہے جو گہرے سرخ رنگ صاف اور کم ریشہ والا ہو جس کا ذائقہ تلخ و خوشبودار ہو لکڑی یا برادہ جو سرخ رنگ کا ہوتا ہے بطور دوا مستعمل ہے۔
🔷 ہندی میں لال چندن اردو میں صندل سرخ کہتے ہے۔
صندل طب یونانی کی مشہور جڑی بوٹیوں میں شمار ہوتی ہے جو مختلف خوشبوؤں اور ادویات میں استعمال ہوتی ہے۔ شربت صندل کے نام سے آپکو اسکا شربت عام دکانوں پر ملتا ہے۔۔
مفرح قلب ہے۔ گرمیوں میں اسکا شربت مفید ہے۔ گرمیوں میں دل گھبرانے میں اسکا خمیرہ صندل بھی مفید ہے۔۔ بلڈ پریشر کی بہت سی ادویات میں بھی صندل کا استعمال ہوتا ہے۔ جلد کی خوبصورتی خاص طور پر چہرے کے لئے مختلف کریموں میں اسکا استعمال صدیوں سے ہو رہا ہے۔

Comments