(Chamomile) گل بابونہ
عربی میں بابونج،سندھی میں بابونو،ہندی میں مرہی اور انگریزی میں کیمومائل کہتے ہیں۔
اس کا پودا لگ بھک تین فٹ اونچا جس پر بہت سی ننھی سر سبز شاخیں ہوتی ہیں۔جو بعض اوقات ایک بالشت تک بڑی ہوجاتی ہیں۔پتے چھوٹے اور رونگٹےدار ہوتے ہیں۔پھول سیوطی کے پھول کی طرح چکردارپھولوں کی اکہری یا ہری گھنڈیاں اور پھولوں کی رنگت سفید یا زرد ہوتی ہے۔سفید پھول زیادہ خوشبودار اورموثر ہوتے ہیں۔پھولوں کے اندر ہی تخم بھرے ہوتے ہیں۔پھول خشک کرتے وقت دھیاں رہیں کہ پھولوں کی خوش بو اورسفیدی کم نہ ہوبابونہ کی جڑاور پھول ہی بطور دواء کام آتے ہیں۔
بابونہ کی اقسام ۔
کئی اقسام ہیں لیکن طب میں چارقسم کابابونہ مستعمل ہے۔فارسی کتب میں پابونہ کا اطلاق بابونہ گاؤ چشم پر ہی ہوتا ہے۔جس کا نباتی نام میٹری کاریا ہے۔
گل بابونہ کا جوشاندہ بنانے کے لئے دو چمچ گل بابونہ اور اس میں پانچ پتے پودینہ کے لیکر ایک کپ ابلتا ہواپانی لیکر ان پر ڈال کر چند منٹ کے ڈھک دیں اور بعد میں نتھار کر پی لیں۔ انشا اللہ اسکا ذائقہ بھلا لگے گا۔گل بابونہ کے جوشاندہ پر ہونے والی تحقیقات کے مطابق اسکو روزانہ ایک ہفتہ پینے والوں کا امیون سسٹم مضبوط ہوجاتا اور نروس سسٹم کو طاقت ملتی ہے۔اینٹی ڈپریشن ادویاتا ستعمال کرنے والوں کو یہ جوشاندہ آزمانا چاہئے۔
گل بابونہ چونکہ مسکن ہے ا سلئے ایسے بچے جو ضدی اور چڑچڑے ہوں انہیں بابوبہ کے پھولوں کا جوشاندہ پلایا جاتا ہے جس سے انکی تند خوئی بتدریج ختم ہوجاتی ہے ۔بابونہ میں ایک کیمیائی جزکیمومائل ہوتا ہے جسے جوڑوں کے درد والے مریضوں کے لئے استعمال کرایا جاتا ہے جبکہ شیاٹیکا کے درد میں مبتلا افراد درد کی جگہ پر اسکے پھولوں کا لیپ کرکے سکون پاتے ہیں۔
فوائد :
۱-بابونہ کا پھول خون کو پتلا کرکے اس میں Coumarinکمپاؤنڈ خون کو پتلا کرتا ہے
۲-صدیوں سے اس کی چائے یونان، مصر اور روم میں زخموں کو مندمل کرنے کیلئے استعمال کی جاتی رہی ہے جسے جدید تحقیق نے بھی درست ثابت کیا ہے
۳-طبی ماہرین کے نزدیک یہ چائے ذیابیطس اور بلڈ شوگر کے مریضوں کیلئے بھی انتہائی افادیت کی حامل ہے
۴-یہ اینٹی بکٹیریل ہے اور سردی سے ہونے والی کھانسی فلو اور بخار وغیرہ کے مریضوں کیلئے انتہائی سود مند ہے
۵-برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کیمومائل ٹی پٹھوں کے درد اور کچھاؤ میں آرام دیتی ہے
۶-یہ چائے معدے کے امراض مثلا گیس اور السر وغیرہ کیلئے انتہائی مفید ہے
۷-کیمومائل ٹی کی مدد سے نیند کے مسائل سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے ۔ اس کے استعمال سے بہتر اور پر سکون نیند آتی ہے
۸-یہ بواسیر کا قدرتی علاج ہے اور اکسیر کی حیثیت رکھتا ہے۔
مغربی محققین طب نے اس بات کا امکان بھی ظاہر کیا ہے کہ یہ کینسر کے خلاف بھی موثر ہے لیکن فی الحال اس کے بارے میں مزید تحقیق جاری ہے
یہ چائے صحت مند جلد کے حصول کے لیئے بھی مفید ہے اور خواتین اس نیچرل سکن کلینزر کے طور پر استعمال کرتی ہیں ۔
زیر نظر تصویر حشوپی گارڈن شگر کے میڈیسنل بلاک میں اگائے گئے کیمو مائل پھولوں کی ہے جو اس وقت پورے جوبن پر ہے۔
مضمون کی تیاری میں روزنامہ روشنی انٹرنیشنل کی ویب سائٹ، عبقری اور دیگر سے مدد لی گئی یے، جن کے شکرئے کے ساتھ ترتیب و اضافہ کیا گیا۔
Comments
Post a Comment