نیشنل کالج آف آرٹس لاہور (این سی اے) کسی تعارف کا محتاج ادارہ نہیں ہے۔ پچھلے 130سالوں سے پاکستان کے دل، لاہور میں فن و ثقافت، آرٹس و ڈیزائینگ کے شعبہ جات میں اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ یہاں کے ماہراساتذہ ہرسال ہزاروں طلباء کو تراش خراش کر ایک خوبصورت ڈیزائنر، آرٹسٹ، آرکیٹیک بنا کر قوم و ملک کی خدمت کے لئے پیش کرتے چلے آرہے ہیں۔ عام خیال کیا جاتا ہے کہ آرٹس کے سکول و کالجوں میں طلباء صرف پینٹر، آرٹس ہی بنتے ہیں، مگر جناب یہ سوچ بالکل غلط ہے۔

ہر سال ہمارے تعلیمی اداروں سے ہزاروں نوجوان ہنر سیکھ کر نکل آتے ہیں۔ بے شک یہ طلباء ذہین ہونے کے ساتھ ساتھ نئے آئیڈیاز اور ٹیکنیکل مہارت لے کر آتے ہیں مگر بہتر سرپرستی اور مواقعوں کی کمی کی وجہ سے اکثر یا تو دل برداشتہ ہو جاتے ہیں یا اُن کی مہارت کو استعمال میں نہیں لایا جاتا۔ اگر زرعی ادارے، ہارٹیکلچر اور کچن گارڈننگ سے وابستہ افراد ان طلباء و طالبات کے کام کا جائزہ لے اور اگر ممکن ہو تو تجارتی بنیادوں پر ان کے کام کو آگے لے کر جائیں۔ ضرورت اس اَمر کی ہے کہ ان نوجوانوں کے آئیڈیاز اور کام کو پروموٹ کیا جائے اور نہ صرف حکومتی سطح پر بلکہ پرائیوٹ ادارے بھی ان کے کام میں دلچسپی کا لیں اور ان کے ہنر اور قابلیت سے استفادہ حاصل کریں۔
بہت خوب ،انتہائی مفید طریقہ کار
ReplyDeleteواقعی ہمیں نوجوان نسل کو تخلیقی طریقہ کار کی طرف راغب کرنے کے ساتھ ساتھ انکے کام کی حوصلہ افزائی بھی کرنی چاہئے۔
کیا خوب تخلیق ہے۔ اللہ مزید کام کی توفیق عطا فرمائے۔
ReplyDelete