تصویر کہانی: کاغذ کے سنگ میل

Malakand
Add caption
یہ چند تصاویر خیبر پختون خواہ کی مین شاہراہ کی ہیں جو کہ باقی ملک کو درگئی کے راستے  ملاکنڈ ڈویژن سے ملاتی ہے۔ اسی شاہراہ سے مسافر اور سیاح سوات کی وادیوں، چترال، شانگلہ اور ملاکنڈ ڈویژن کے باقی علاقوں تک جاتے ہیں۔ یہ شاہراہ حال ہی میں تکمیل کو پہنچی ہے۔ کچھ عرصہ پہلے اس شاہراہ پر خوبصورت سنگ میل لگے ہوئے تھے جو دیکھنے میں بہت بھلے معلوم ہوتے تھے۔ کچھ دن پہلے جو شدید بارشیں ہوئیں اس کے بعد جب ان کو دیکھا تو کچھ یوں نظر آئے جیسے تصویر میں آپ ملاحظہ کرسکتے ہیں۔ رکنے پر اور بغور دیکھنے پر معلوم ہوا کہ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی نے ان سنگ میلوں پر عام کاغز پر مختلف شہروں کے فاصلوں کی پرنٹ لے کر چسپاں کردئے تھے جو کہ بارش کے پانی کے ساتھ بہہ گئے۔ ہنسی بھی آئی اور دکھ بھی ہوا کہ قوم وہ ملک کے خزانے سے لگے ہوئے پیسے بارش کے پانی میں بہہ گئے۔ ایک دوست نے از راہ مذاق کہا کہ ہوسکتا ہے کہ فاصلہ تبدیل ہوتا ہو اور اس کوسنگ میل کو باربار تبدیل کرنا پڑے تو بہتر یہ ہوگاکہ کاغذ کا پوسٹر لگا دیں، جب دو مقامات کے درمیان فاصلہ تبدیل ہوگا تو کلومیٹرز بھی تبدیل کردیئے جائیں گے۔ حکومت کی طرف سے کاغذ کے سنگ میل اپنی جگہ اور دوست کا مذاق بھی اپنی جگہ درست ہے کیونکہ بڑھتی ہوئی آبادی اور شہروں کی بے ترتیب پھیلاؤ بھی  شہروں کے درمیان موجود فاصلوں کو کم کر رہے ہیں۔ مگر افسوس یہ کہ جہاں پر مستقل روشنائی سے لکھائی ہونی چاہئے تھی وہاں پر صرف کاغذ کا ایک ٹکڑا چسپاں کردیا گیا ہے جو موسم کے تغئیر کی وجہ سے مٹ چکا ہے۔ 

Comments

  1. This comment has been removed by the author.

    ReplyDelete

  2. ایک شعر شاعر سے مؤدبانہ معذرت کے ساتھ

    انہی راستوں پہ چل کے اگر آ سکو تو آؤ
    مِرے گھر کے راستے میں کوئی سنگ ِمیل نہیں ہے

    ReplyDelete

Post a Comment