ہماری تھوڑی سی بے احتیاطی کسی کی جان لے سکتی ہے۔ زیر نظر تصویر میں ایک بچی کو گاڑی کی چھت پر بٹھایا گیا تھا اور یہ لوگ شاید کسی پیری فقیری والے گروپ سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ لوگ مین روڈ پر اسی طرح ڈرائیونگ کرتے ہوئے رواں دواں تھے اور شاید کوئی چندہ وغیرہ بھی مانگ رہے تھے، یہ جو کچھ بھی کر رہے تھے اُس سے قطعہ نظر مسئلہ اس معصوم جان کا ہے جس کو معلوم نہیں کہ اُس کے بڑے اُسے کہاں اور کس لئے لے کر جا رہے ہیں۔ سوچنے کی بات یہ ہے کہ اپنے مقاصد کے لئے اس معصوم جان کو کیوں بغیر کسی احتیاط کے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح ہمارے کئی دوست احباب موٹر سائیکل پر اپنے بچوں کو لے کر جا رہے ہوتے ہیں مگر اُن کے لئے کوئی بھی حفاظتی اقدام نہیں کیا ہوتا حالانکہ صرف ٹریفک پولیس کے چالان سے بچنے کے لئے خود ہیلمٹ تو پہن رکھی ہوتی ہی لیکن ساتھ میں بچوں کا خیال نہیں ہوتا۔
صرف ٹریفک پولیس کے چالان سے بچنے کے لئے خود ہیلمٹ تو پہن رکھی ہوتی ہے لیکن ساتھ میں بچوں کا خیال نہیں ہوتا۔
ReplyDeleteبہت ہی اچھا آگاہی کا پیغام ہے۔
یعنی اگر کلاشنکوف بارود گروپ والے لوگ ایسی جاہلانہ حرکت کریں تو وہ عین شریعت کے مطابق ہوگی؟ کوشش کریں کہ تنقید مثبت انداز میں ہو اور موضوع کے مطابق ہو، مذاہب اور مسالک کی جنگ نے پہلے ہی اس ملک کا ستیاناس کر دیا ہے۔
ReplyDeleteویسےمیرے ناقص علم کے مطابق کالے جھنڈے لیے اہل تشیع گھوما کرتے ہیں پیری فقیری والے گروپ نہیں۔
بھائی جان، کسی کی دل آزاری مقصد نہیں، یہ جو بھی کرتے ہیں جہاں بھی جاتے ہیں ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں نہ ہی اُن کے مذہبی عقائد سے کوئی لین دین ہے۔ ہم تو بات کررہے ہیں احتیاط اور قوانین کی اطاعت کی۔ رہی بات پیری فقیری کی تو یہ الفاظ اشارتاً استعمال کئے گئے ہیں یہاں پر کسی خاص فرقے یا مذہب کی طرف اشارہ اس کو نہ لیا جائے۔
ReplyDeleteMuje is tasveer aur tanqeed me koi borayi nazar nahn ayi... ye tu sirf bacho k hifazat ki baat ho rahi hy... hamari badqismati yahi hy k hm foran baat ko kahi aur lejate hy aur khas kar mazahib ko bech me zaror late hy...
ReplyDelete